لفظی بازی گری

( لَفْظی بازی گَری )
{ لَف + ظی + با + زی + گَری }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'لفظی' کے بعد فارسی ترکیب 'بازی گری' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٩ء کو "نساخ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - لفظوں سے کھیلنا، لفظی الٹ پھیر۔
"فرانسیسی مزاح نگار لفظی لفظی بازی گری سے مزاح پیدا کرنے کا ہنر جانتے ہیں۔"      ( ١٩٨٩ء، صحیفہ، لاہور، جون، ٦٢ )