صفت ذاتی
١ - باریک تاروں کا گچھے یا لڑیوں کی شکل کا۔
"سڑک پر کانٹوں والی لچھے دار تاریں بچھا کر آمد و رفت کا راستہ بند کر دیا گیا ہے۔"
( ١٩٩٣ء، افکار، کراچی، مارچ، ٥٣ )
٢ - حلقے یا پرت والا تیز گھنگھریالا۔
"اس کےلچھے دار سیاہ بال تھے اور براؤن آنکھیں تھیں۔"
( ١٩٨٨ء، نشیب، ٤٤ )
٣ - مسلسل، لگا تار، علی الاتصال، پے درپے، تابڑ توڑ، متواتر (عموماً گالی)۔
"انوری کے اس غیظ کا اخشتام ایک لچھے دار گالی پر ہوتا ہے۔"
( ١٩٨٥ء، فنون، لاہور، جون، ٢٣٥ )
٤ - جس میں بات سے بات نکلے، پیچیدہ، لپٹواں، پیچ در پیچ، مزیدار یا بناوٹی (عموماً گفتگو کے ساتھ مستعمل)۔
"وہ دِل موہ لینے والی لچھے دار باتیں کرتے رہیں گے۔"
( ١٩٨٥ء، تفہیم اقبال، ٣٤٤ )
٥ - [ موسیقی ] جس میں گٹکری نکلے، شعبے والی (تان)۔
"جب وہ گاتی لچھے تان اوڑاتی۔"
( ١٨٦٢ء، شبستان سرور، )
٦ - [ کنایۃ ] خوبصورت، خوش رنگ، سنہرے رنگ والی۔
"کاہے کو سالی بمبئی نے ایسی لچھے دار موٹریں دیکھی ہوں گی . جیسے کسی نے ریشم کا تھان کھول کر سڑک پر بچھا دیا ہے۔"
( ١٩٦٨ء، ماں جی، ١٠٧ )