لاہوت

( لاہُوت )
{ لا + ہُوت }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'لا' بطور سابقہ نفی کے بعد عربی اسم 'ہوت' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٤٢١ء کو "معراج العاشقین" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - [ تصوف ]  عالمِ ذات الٰہی جس میں سالک کو فنا فی اللہ کا مقام حاصل ہوتا ہے، گنج مخفی، مقام محویت۔
"ان کا انقسام یا بالفاظِ دیگر لاہوت اور ناسوت کا انقسام مٹ جاتا ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، نقد حرف، ١٧ )
٢ - [ تصوف ]  وہ حیات جو اشیائے ناسوت میں ساری و طاری ہے جس کا محل روح ہے نیز مرتبہ ذات۔ (ماخوذ: مصباح التعرف، 21)