لگاوٹ کی باتیں

( لَگاوَٹ کی باتیں )
{ لگا + وَٹ + کی + با + تیں (ی مجہول) }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'لگاوٹ' کے بعد بطور حرف اضافت لگا کر ہندی اسم 'باتیں' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٩ء کو "رویائے صادقہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - جمع )
جمع غیر ندائی   : لَگاوَٹ کی باتوں [لَگا + وَٹ + کی + با + توں (و مجہول)]
١ - دل لبھانے یا پھسلانے والی باتیں۔
 قسموں سے بناوٹوں کی باتیں نظروں سے لگاوٹوں کی باتیں      ( ١٩٢٥ء، دیوان شوق قدوائی، ١٧ )