درخواست گزار

( دَرْخواسْت گُزار )
{ دَر + خاسْت (و معدولہ) + گُزار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے ماخوذ اسم 'درخواست' کے ساتھ فارسی مصدر 'گزاردن' سے صیغہ امر 'گزار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٢٤ء سے "قانون میعاد سماعت سرکار عالی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
جمع غیر ندائی   : دَرْخواسْت گُزاروں [دَر + خاست (و معدولہ) + گُزا + روں (و مجہول)]
١ - درخواست دینے والا، درخواست دہندہ۔
"درخواست گزار کا موقف یہ تھا کہ وزیراعلٰی اور آئی جی پولیس نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ طرزعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، جنگ، کراچی، ١٤، اپریل، ١٢ )