درمیانہ

( دَرْمِیانَہ )
{ دَر + مِیا + نَہ }
( فارسی )

تفصیلات


دَرْمِیان  دَرْمِیانَہ

فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'درمیان' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت اور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٥٨٤ء سے "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
واحد غیر ندائی   : دَرْمِیانے [دَر + مِیا + نے]
جمع   : دَرْمِیانے [دَر + مِیا + نے]
١ - باہمی، آپس کا۔
 اہل وطن میں آہ وہ صدق و صفا کہاں وہ لطفِ درمیانہ وہ مہر و وفا کہاں      ( ١٩٦٠ء، کاروانِ وطن، ١١٤ )
٢ - بیچ کا، درمیان کا، درمیانی، متوسط۔
"پیشانی چوڑی، قد درمیانہ، رنگ گورا، ناک ستواں، داڑھی شرعی، سر سے گردن تک لمبے بال۔"      ( ١٩٤٦ءء، شیرانی، ملاقات، ٢٢ )
متعلق فعل
١ - بیچ میں، درمیان میں۔
"درمیانہ کہنے کے کیا زہرہ۔"      ( ١٥٨٢ء، کلمۃ الحقائق، ٦٣ )