صبا رفتاری

( صَبا رَفْتاری )
{ صَبا + رَف + تا + ری }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صبا' کے بعد فارسی اسم 'رفتار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٨٨٣ء کو "اردو ادب کی تحریکیں" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - تیز رفتاری۔
"انسانی زندگی ایک ایسے عمل مسلسل کا نام ہے . جس کی صبا رفتاری کے آگے کسی قسم کی رکاوٹ کھڑی کرنا ممکن نہیں۔"      ( ١٩٨٣ء، اردو ادب کی تحریکیں، ٤١ )
  • صَبا خِرام