صبح نو

( صُبْحِ نَو )
{ صُب + حے + نَو (واؤ لین) }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صبح' کے ساتھ کسرہ صفت لگاکر فارسی اسم صفت 'نو' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥٦ء کو "نبض دوراں" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - نئی صبح، نئے دن کا آغاز۔
 ہر صبح نو سے پوچھا میں نے کرنیں کدھر ہیں، سورج کہاں ہے      ( ١٩٥٦ء، نبضِ دوراں، ٢٧٦ )