صاحب غرض

( صاحِبِ غَرَض )
{ صا + حِبے + غَرَض }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صاحب' کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم 'غرض' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠٣ء کو "گنج خوبی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - غرض مند، حاجت مند شخص۔
 اے ظفر صاحب غرض سے بھاگتے ہیں لوگ دور اس زمانے میں کہیں جاؤ تو جاؤ بے غرض      ( ١٨٤٩ء، کلیات ظفر، ٤٦:٢ )
٢ - خود غرض، مطلبی۔
"بادشاہ، ملاعبداللہ کو صاحب غرض جان کر اوس کی بات پر کان نہیں لگاتا تھا۔"      ( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٣٦١:٣ )
  • صاحِبِ ضُرُورَت
  • صاحِبِ اِحْتِیاج