صاحب وفا

( صاحِبِ وَفا )
{ صا + حِبے + وَفا }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صاحب' کے ساتھ عربی اسم 'وفا' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٨ء کو "معارف جمیل" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - باوفا، وفادار، وعدہ پورا کرنے والا۔
 اگر تم در حقیقت بے وفا ہو! بہت صاحب وفا میں بھی نہیں ہوں      ( ١٩٢٨ء، معارف جمیل، ١٠٩ )