قدم بوسی

( قَدَم بوسی )
{ قَدَم + بو (و مجہول) + سی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قدم' کے ساتھ فارسی مصدر سے مشتق صیغہ امر 'بوس' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - [ تعظیما ]  پاؤں چومنے یا پاتں کو ہاتھ لگانے کا عمل، پابوسی۔
"زہے قسمت میری کہ مجھے پھر آپ کی قدم بوسی کا شرف حاصل ہوا۔"      ( ١٩٨٧ء، حصار، ٦٢ )
٢ - [ کنایۃ ]  کسی بلند مرتبہ یا بزرگ شخص کی خدمت میں حاضر ہونے کا عمل، بڑوں کی ملاقات۔
"غلام نے تیاری سفر کی اور قدم بوسی کے لیے چل کھڑا ہوا۔"      ( ١٩٠١ء، الف لیلٰہ، سرشار، ٩ )
  • kissing the feet (of);  touching the feet of the person saluted with the right hand and then kissing the latter;  respectful salutation
  • obeisance
  • homage;  respects