فارسی زبان سے مرکب 'دست شناس' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'دست شناسی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٥٩ء سے "مقدمہ تاریخ سائنس" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - ہاتھ کی لکیریں دیکھ کر تقدیر کا حال بتانا، ہاتھ کی لکیریں پڑھنے کا علم۔
"سندھ کے ایک صوبائی وزیر بھی، جنہیں پراسرار علوم خصوصاً نجوم اور دست شناسی کا بہت شوق تھا . ان کے (مسٹر بھٹو) قریب آ گئے تھے۔"
( ١٩٨٧ء، اور لائن کٹ گئی، ٤٨ )