دست پناہ

( دَسْت پَناہ )
{ دَسْت + پَناہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دست' کے ساتھ فارسی ہی سے ماخوذ اسم 'پناہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٤١ء سے "دیوان شاکر ناجی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - چمٹا، دسپنا۔
"یہ آلات خواہ کنویں سے پانی کھینچنے کے ڈول ہوں کھیتی باڑی کے لیے ہل بیل ہوں روٹی پکانے کے لیے پھکنی، دست پناہ ہوں، سفر کے لیے ریل گاڑی، ہوائی جہاز ہوں . انسانی زندگی میں بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔"      ( ١٩٦٤ء، پاکستانی کلچر، ٢٠٧ )
٢ - پشت پناہی، معاونت، امداد۔
 کیا چلے آتش کا اس پر جس کو ہے دست پناہ ہے سلیمان جس کے تئیں ایک چیونٹی بس کوت ہے      ( ١٧٤١ء، شاکر ناجی، دیوان، ٢٨٤ )