سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'آنکھ' کے ساتھ سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'مچولی' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦١ء میں واجد علی شاہ کے "کلیات اختر" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - بچوں کا ایک کھیل (جس میں ایک بچے کی آنکھیں بند کر کے یا بند کروا کے سب بچے چھپ جاتے ہیں۔ پھر وہ آنکھیں کھول کے ساتھیوں کو ڈھونڈتا پھرتا ہے اور جسے پا کر چھو لیتا ہے وہ اس کی جگہ چور بن جاتا ہے)۔
"مصنف اور تبصرہ نگار کے درمیاں آنکھ مچولی شروع ہوئی۔"
( مقالات ماجد، ١٩٤٤ء، ٣٠٤ )