آنکھ کا تارا

( آنْکھ کا تارا )
{ آنْکھ (ن مغنونہ) + کا + تا + را }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'آنکھ' کے ساتھ اردو حرف اضافت 'کا' لگانے کے بعد سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'تارا' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٣٦ء میں "ریاض البحر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : آنْکھ کے تارے [آنکھ (ن غنہ) + کے + تا + رے]
جمع   : آنْکھوں کے تارے [آں + کھوں (و مجہول) + کے + تا + رے]
جمع غیر ندائی   : آنْکھوں کے تاروں [آں + کھوں (و مجہول) + کے + تا + روں (و مجہول)]
١ - وہ چمکتا ہوا نقطہ جو آنکھ کی پتلی کے وسط میں ہوتا ہے، (گاہے) آنکھ کی پتلی۔
 نور عین اللہ ہے ارض و سما میں ضوفشاں آنکھ کا تارا زمیں پر ہے فلک پر آفتاب      ( مجموعہ سلام، نسیم، ١٩٣٣ء، ١٣ )
٢ - بہت پیارا، بہت عزیز؛ اولاد؛ محبوب۔
"آنکھ کا تارا گھر کا اجیالا اللہ آمین کا ایک لڑکا۔"      ( رسوا، خورشید بہو، ١٩٣١ء، ٨ )
  • مَرْدَم چَشْم