آدھی رات

( آدھی رات )
{ آ + دھی + رات }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان ماخوذ صفت 'آدھی' کے ساتھ سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'رات' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٢ء میں "باغ و بہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : آدھی راتیں [آ + دھی + را + تیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : آدھی راتوں [آ + دھی + را + توں (و مجہول)]
١ - بارہ بجے شب کا وقت۔
 جس وقت آدھی رات گزری کچھ اور بھی واردات گزری      ( مطلع انوار، ١٩٢٩ء، ١٦٢ )
  • ٹُوٹْتی رات