آئینہ پوش

( آئِینَہ پوش )
{ آ + ای + نَہ + پوش (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'آئینہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'پوشیدن' سے مشتق صیغہ امر 'پوش' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٧٧٤ء میں "تصویر جاناں" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : آئِینَہ پوشوں [آ + ای + نَہ + پو + شوں (و مجہول)]
١ - روشن، نورانی، چمکیلا۔
 آسماں ہو گا سحر کے نور سے آئینہ پوش اور ظلمت رات کی سیماب پا ہو جائے گی      ( بانگ درا، ١٩١٢ء، ٢١٤ )