آیات متشابہات

( آیاتِ مُتَشابِہات )
{ آ + یا + تے + مُتَشا + بِہات }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں اسم 'آیت' کی جمع 'آیات' کے ساتھ کسرہ صفت لگانے کے بعد عربی اسم 'متشابہ' کی جمع 'متشابہات' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥١ء میں ترجمہ "عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( جمع )
١ - قرآن کی وہ آیات جن کی تشریح و تعبیر میں تاویل کی گنجائش ہو۔
"امام رازی نے آیات متشابہات کے ورود (نزول) کے متعلق سب سے قوی وجہ . بیان کی ہے۔"      ( الکلام، ١٩٠٦ء، ١٠٦:٢ )