آیات بینات

( آیاتِ بَیِّنات )
{ آ + یا + تے + بَیْ + یِنات }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں اسم 'آیت' کی جمع 'آیات' کے ساتھ کسرہ صفت لگانے کے بعد عربی اسم 'بین' کی جمع 'بینات' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٢ء میں "خطبات گارساں دتاسی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - جمع )
١ - روشن دلیلیں، واضح آثار؛ قرآن کی وہ آیتیں جن کی تشریح و تفسیر میں تاویل کی گنجائش نہ ہو۔
"جبریل کو آپ کا رفیق بنایا، آیات بینات عطا کیں۔"      ( علامات قیامت، ١٩١٣ء، ٢٣ )