آہوے زرنگار

( آہُوے زَرْنِگار )
{ آ + ہُو + اے + زَر + نِگار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'آہو' کے ساتھ کسرہ صفت لگانے کے بعد فارسی ترکیب 'زرنگار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٣٣ء میں پریم چند کی کتاب "میرے بہترین افسانے" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ لفظا ]  سنہرا ہرن، (مراداً) وہ خوبصورت ہرن جس پر فریفتہ ہو کر سیتا جی نے رام چندر جی سے اس کے شکار کی استدعا کی تھی، ہر دل پسند چیز۔
"یہ خوبصورت گھوڑا آگے چل کر اس خاندان کے حق میں آہوئے زرنگار ثابت ہوا۔"      ( میرے بہترین افسانے، پریم چند، ١٩٣٣ء، ٨٥ )