آہن گداز

( آہَن گُداز )
{ آ + ہَن + گُداز }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'آہن' کے ساتھ فارسی مصدر 'گداختن' سے صیغہ امر 'گداز' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٣٠ء میں "کلیات مومن" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - لوہے کو پگھلانے والا، (مجازاً) سخت چیز کو نرم کر دینے والا۔
 داؤد کربلا کی جو صحبت نصیب تھی آہن گداز تھی یہ کرامت نصیب تھی      ( مرثیہ بدر آلہ آبادی، ١٩٧١ء، ٤ )