آزردہ خاطر

( آزُرْدَہ خاطِر )
{ آ + زُر + دَہ + خا + طِر }

تفصیلات


فارسی زبان میں مصدر 'آزردن' سے مشتق صیغہ حالیہ تمام 'آزردہ' کے ساتھ عربی اسم 'خاطر' لگنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٠٢ء میں "خرد افروز" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - رنجیدہ، غمگین، ملول، مایوس؛ ناراض۔
 فغاں ہے شیوۂ آزردہ خاطراں اے دل اثر نہیں نہ سہی چپ تری زباں کیوں ہو      ( ترانہ وحشت، ١٩٥٠ء، ٢١٨ )
  • خَفَا
  • grieved in heart
  • troubled in mind;  sad
  • dejected;  offended
  • vexed
  • displeased;  dissatisfied;  disgusted