آگ کا پتلا

( آگ کا پُتْلا )
{ آگ + کا + پُت + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'آگ' کے ساتھ اردو زبان سے 'کا' بطور حرف اضافت لگا کر سنسکرت زبان سے ہی ماخوذ اسم 'پتلا' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٩٠ء میں "فسانہ دل فریب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
واحد غیر ندائی   : آگ کے پُتْلے [آگ + کے + پُت + لے]
جمع   : آگ کے پُتْلے [آگ + کے + پُت + لے]
جمع غیر ندائی   : آگ کے پُتْلوں [آگ + کے + پُت + لوں (و مجہول)]
١ - چڑچڑا، تندخو۔
"شہزادہ بہت نازک مزاج آگ کا پتلا ہے۔"      ( فسانہ دل فریب، ١٨٩٠ء، ٣٦ )
٢ - نہایت گرم مزاج۔
"دو رتی اجوائن سے ان کے بدن میں آگ پھک گئی، آدمی کا ہے کو ہیں آگ کا پتلا ہیں۔"      ( امیراللغات، ١٨٩١ء، ١٤٢:١ )
٣ - آگ کا بنا ہوا، نہایت گرم، شعلہ جیسا۔
 ہر آہ سے جو شعلہ نمایاں ہے آگ کا پتلا بغل میں کیا دل سوزاں ہے آگ کا      ( کلیات جرأت، ١٨٠٩ء، ١٨٦ )
  • گَرَم مِزاج
  • تُنْد مِزاج