ثمردار

( ثَمَردار )
{ ثَمَر + دار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'ثمر' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے صیغہ امر 'دار' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٥٢ء میں "دیوان برق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - پھل دار، جس میں پھل لگا ہو، بارور۔
"صحن مکان میں درختان ثمردار مثل بیر، بہی، نارنگی لیمو، انجیر بھی لگائے جائیں۔"      ( خانہ داری (معیشت)، ١٩١٦ء، ٣١٢ )