عربی زبان سے ماخوذ صفت 'ثانوی' کے ساتھ عربی زبان ہی سے اسم 'تفصیل' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٦٩ء میں "نفسیات اور ہماری زندگی" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع استثنائی : ثانْوی تَفْصِیلات [ثان + وی + تَف + صی + لات]
١ - [ نفسیات ] خواب کی ذہن میں بازیافت یا بیان کرتے ہوئے ہم (غیر ارادی طور پر) کچھ لیپا پوتی کر کے اسے زیادہ مربوط مسلسل اور قابل قیاس بنا لیتے ہیں .... یہ عمل ثانوی تفصیل کہلاتا ہے۔
"خواب کی اس طرح تبدیلی ہیئت کے پانچ عام طریقے ہیں اختصار، انتقال، ڈرامائیت، علاقیت اور ثانوی تفصیل۔"
( نفسیات اور ہماری زندگی، ١٩٦٩ء، ٤٤٦ )