قطع نظری

( قَطْع نَظَری )
{ قَطْع + نَظَری }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قطع' کے ساتھ عربی زبان سے ہی اسم 'نظر' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢٦ء میں "مضامین شرر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - چشم پوشی، نظر انداز کرنا، عدم توجہی۔
"اس کے جن کارناموں کی طرف اس کی موجودگی میں ہم نے توجہ نہیں کی تھی انکی طرف اب توجہ کریں گے گویا قطع نظری کی ایک زنبیل ہمارے پاس تھی۔"      ( ١٩٢٦ء، شرر، مضامین، ١، ٦١:٣ )