قطع تعلق

( قَطْع تَعَلُّق )
{ قَطْع + تَعَل + لُق }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قطع' کے ساتھ عربی زبان سے ہی اسم 'تعلق' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٦٩ء میں "دیوان غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - لگاؤ نہ رکھنا، میل ختم کر دینا، کچھ علاقہ نہ رکھنا، کچھ غرض نہ رکھنا، ترک ملاقات کرنا، چھوڑنا۔
"باپ نے اس سے قطع تعلق کر لیا تھا وہ بیٹے کی طرف سے بالکل مایوس ہو گیا تھا۔"      ( ١٩٨٣ء، ساتواں چراغ، ١٢٦ )
  • بے تَعَلُّقی
  • لا تَعَلُّقی
  • تَرْکِ رِشْتَہ داری
  • separation (from)
  • desertion
  • abandonment.