عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قطب' کے ساتھ فارسی مصدر 'نمودن' سے مشتق صیغہ امر 'نما' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٣٣ء میں "مفتاح الافلاک" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - قطب کی سمت معلوم کرنے کا آلہ، کمپاس جسے سمت معلوم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
"(Magnetic compas) یہ ایک مقناطیسی آلہ ہے . قطب نما جغرافیائی شمال کی طرف اشارہ نہیں کرتی۔"
( ١٩٦٤ء، عملی جغرافیہ، ١٠ )
٢ - [ مجازا ] رہبر، رہنما، راستہ بتانے والا۔
"اقبال کی اصطلاحات بعد کے زمانے کی ہیں اور ان کی شعوری کاوش کا نتیجہ ہیں جیسے اقبال کی جذباتی زندگی کا قطب نما بنانا درست نہیں۔"
( ١٩٨٨ء، صحیفہ، لاہور، جنوری، مارچ، ٨٥ )