بازی گری

( بازی گَری )
{ با + زی + گَری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں مرکب توصیفی 'بازی گر' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگنے سے 'بازی گری' مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٢٥ء میں "علی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - تماشا یا کرتب دکھانا، شعبدہ بازی۔
 ہے استاد کامل کی بازی گری کہ خالی تھی مٹھی دکھا دی بھری      ( ١٩١١ء، کلیات اسماعیل، ١٢ )
  • the act of tumbling;  rope-dancing
  • legerdemain
  • juggling
  • conjuring