قصہ آفرینی

( قِصّہ آفِرِینی )
{ قِص + صَہ + آ + فِری + نی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قصہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'آفریدن' سے مشتق صیغہ امر 'آفرین' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٦٨ء میں "مغربی شعریات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - قصّہ بنانا، کہانی گھڑنا۔
"برگساں (Bergson) کے نزدیک نفس انسانی میں ایک قوت ہوتی ہے جس کا نام اُس نے قصہ آفرینی (fabulation) رکھا ہے۔"      ( ١٩٦٨ء، مغربی شعریات، ٢٨٧ )