قصہ کوتاہ

( قِصَّہ کوتاہ )
{ قِص + صَہ + کو (و مجہول) + تاہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قصّہ' کے ساتھ فارسی صفت 'کوتاہ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور حرف ایجاب مستعمل ہے ١٧٧٢ء میں "دیوان فغاں" میں مستعمل ملتا ہے۔

حرف ایجاب ( واحد )
١ - الغرض، الحاصل، قصّہ مختصر، حاصل کلام یہ ہے کہ۔
"قصّہ کوتاہ ماسٹر صاحب کی متوقع شادی کی اطلاع سے میں برق زدہ سی رہ گئی۔"      ( ١٩٨٧ء، گردش رنگ چمن، ٢٩٢ )