قبلہء حاجات

( قِبْلَہءِ حاجات )
{ قِب + لَہ + اے + حا + جات }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قبلہ' کے ساتھ کسرہ صفت لگانے کے لیے ہمزہ زائد لگایا اور عربی زبان سے ہی اسم 'حاجت' کی جمع 'حاجات' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٨٠ء میں "کلیات سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - حاجتوں کا پورا کرنے والا، کلمہ تعظیمی بزرگ یا عزیز شخص کے لیے (گاہے مزاجاً یا طنزاً بھی)
 شب کو میخانے میں کیوں پہنچے تھے اے حضرت شیخ کہیے اچھی تو کٹی قبلۂ حاجات کی رات      ( ١٩٣٢ء، ریاض رضواں، ١١٣ )
  • what is looked to for the attainment of (one's) necessities or desires;  one who supplied (another's) needs