زہریلا پن

( زَہْرِیلا پَن )
{ زَہ + ری + لا + پَن }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زہریلا' کے ساتھ 'پن' بطور لاحقۂ اسمیت لگانے سے مرکب 'زہریلا پن' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٠ء کو "دیوار کے پیچھے" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : زَہْرِیلے پَن [زَہ + ری + لے + پَن]
١ - زہر کی خاصیت، زہر کا اثر۔
"وہسکی کا زہریلا پن خلیوں میں محفوظ آکسیجن کا گلا گھونٹ رہا ہے۔"      ( ١٩٨٠ء، دیوار کے پیچھے، ٨ )