زہرہ وش

( زُہْرَہ وَش )
{ زُہ + رَہ + وَش }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زہرہ' کے ساتھ حرف تشبیہ لگانے سے مرکب 'زہرہ وش' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٠ء کو "دیوان اسیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - زہرہ کی مانند، زہرہ کی طرح چمکدار، خوبصورت، حسین۔
 زہرہ وش، مہرلقا، شعلہ بدن، ماہ جبیں اس کی آغوش میں مستور تھے وہ پردہ نشیں      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ١٥٧ )