زہرہ جبیں

( زُہْرَہ جَبِیں )
{ زُہ + رَہ + جَبِیں }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسما 'زہرہ' کے ساتھ 'جبیں' لگانے سے مرکب 'زہرہ جبیں' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٩ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : زُہْرَہ جَبِینوں [زُہ + رَہ + جَبی + نوں (و مجہول)]
١ - دمکتی ہوئی پیشانی والا، (مجازاً) خوبصورت، حسین۔
"پری جمالوں اور زہرہ جبینوں کا جو مجمع ان کے دربار میں تھا، اسے اندر سبھا کے سوا کسی اور سبھا سے تعبیر ہی نہیں کر سکتے۔"      ( ١٩٦٣ء، تحقیق و تنقید، ١٩٥ )
  • زُہْرَۂِ شَب
  • زُہْرَہ اَنْداز