عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زہد' کے آخر پر 'و' بطور حرف عطف لگا کر عربی اسم 'ورع' لگانے سے مرکب عطفی 'زہد و ورع' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٤ء کو "دیوان بیدار" میں مستعمل ملتا ہے۔
"زہد و ورع اور تقویٰ اپنی جگہ مگر طلبہ اور اساتذہ کے کرکٹ میچ میں لڑکوں نے ڈاکٹر صاحب کے پیروں میں بھی پیڈ باندھے۔"
( ١٩٨٨ء، قومی زبان، کراچی، اپریل، ١٧ )