بازی طفلاں

( بازیِ طِفْلاں )
{ با + زی + اے + طِف + لاں }

تفصیلات


فارسی زبان میں مصدر باختن سے حاصل مصدر 'بازی' کے آخر پر علامت اضافت اضافت 'کسرہ' لگا کر عربی سے ماخوذ اسم 'طفل' کی فارسی قاعدہ کے تحت جمع 'طفلاں' لگانے سے 'بازی طفلاں' مرکب اضافی بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٢ء میں "خدائی فوجدار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - (لفظاً) بچوں کا کھیل (مراداً) آسان کام۔
 وہ عقدہ کشائی ہو یا قلعہ کشائی ہو ہر معرکہ حیدر کو اک بازی طفلاں ہے      ( ١٩٣٦ء، منظور رائے پوری (ہفت روزہ، نظارہ، لکھنو، ١٣، رجب نمبر، ١٧) )