زمام اختیار

( زَمامِ اِخْتِیار )
{ زَما + مے + اِخ + تِیار }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زمام' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی اسم 'اختیار' لگانے سے مرکب اضافی 'زمام اختیار' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٤٥ء کو "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - قوت کی باگ دوڑ، مراد : اختیار، قوت۔
"زمانہ نے زمام اختیار شیر شاہ کے ہاتھ میں دی۔"      ( ١٨٧٩ء، تاریخ ہندوستان، ٣٢٣:٣ )