بازیچۂ اطفال

( بازِیچَۂِ اَطْفال )
{ با + زی + چَہ + اے + اَط + فال }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'بازیچہ' آخر پر قواعد کے تحت 'ہ' ہونے کی وجہ سے علامت اضافت 'کسرہ' لگانے کے لیے 'ہمزۂ زائد' لگا کر 'بسرہ' لگایا گیا اور عربی زبان سے ماخوذ اسم 'طفل' کی جمع اطفال لگنے سے مرکب اضافی 'بازیچۂ اطفال' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٩ء میں غالب کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - بچوں کا کھیل؛ آسان کام۔
 بازیچۂ اطفال ہے دنیا مرے آگے ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے      ( ١٨٦٩ء، غالب، دیوان، ٢٤٨ )
  • child's play