زمزمۂ حیات

( زَمْزَمَۂِ حَیات )
{ زَم + زَمَہ + اے + حَیات }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زمزمہ' کے ساتھ 'ہمزہ' بطور اضافت لگا کر عربی اسم 'حیات' لگانے سے مرکب اضافی 'زمزمۂ حیات' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٩ء کو "شبنمستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - زندگی کا پیغام، مژدۂ جاں فزا، حیات بخش نغمہ۔
 موت کی ترجمانیاں رشک صدائے صور تھیں زمزمۂ حیات بھی غم نے ترے سنا دیا      ( ١٩٢٩ء، شبنمستان، ٢٤ )