زیارت گاہ

( زِیارَت گاہ )
{ زِیا + رَت + گاہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زیارت' کے ساتھ 'گاہ' بطور لاحقۂ ظرفیت لگانے سے مرکب 'زیارت گاہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٧٢ء کو "دیوان فغاں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مؤنث - واحد )
جمع   : زِیارَت گاہیں [زِیا + رَت + گا + ہیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : زِیارَت گاہوں [زِیا + رَت + گا + ہوں (و مجہول)]
١ - وہ جگہ جس کی زیارت کی جائے، جہاں لوگ ازراہ تعظیم حاضری دیں۔
 وہ زیارت گاہ اہل دل نہ ہو سر کہیں ہم نے جھکایا تھا ضرور      ( ١٩٨٤ء، چاند پر بادل، ١٥٩ )
  • مُقَدَّس مَقام
  • Place of pilgrimage