زمام کار

( زَمامِ کار )
{ زَما + مے + کار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زمام' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر فارسی اسم 'کار' لگانے سے مرکب اضافی 'زمام کار' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٥ء کو "بال جبریل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کاموں کی باگ دوڑ، مراد : ذمہ داری۔
"بہرحال اس وقت زمام کار عوام کے منتخب نمائندوں کے ہاتھ میں ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، جنگ، کراچی، ٢٨، جنوری، ٣ )