زمزم

( زَمْزَم )
{ زَم + زَم }
( عربی )

تفصیلات


اصلاً عربی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم علم ( مذکر - واحد )
١ - مکہ معظمہ میں ایک کنواں جو کعبہ کے جنوب مشرق میں واقع ہے حاجی اور عمرہ کرنے والے اس کا پانی تبرکاً پیتے ہیں، چاہ زمزم۔
 یہ فیض کوثر و تسنیم و زمزم لہو پیتی ہے کیوں اولاد آدم      ( ١٩٤٩ء، نبض دوراں، ٢٢٤ )
٢ - چاہ زمزم کا پانی، آب زم زم۔
 یہ تشنہ کام ہے عرصے سے دور افتادہ دلانا یاد یہ زمزم پلانے والوں کو      ( ١٩٨٥ء، رخت سفر، ٢٧ )
  • name of a celebrated well at Mecca
  • called Hagar's well