حجاب حاجز

( حِجابِ حاجِز )
{ حِجا + بے + حا + جِز }
( عربی )

تفصیلات


دو عربی اسما 'حجاب' اور 'حاجز' کے درمیان کسرۂ صفت لگا کر مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً سب سے پہلے ١٩٠٧ء کو "مخزن، اپریل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - [ طب ]  ایک غشاتی اور عضلاتی پردہ جو شکم و سینہ کے درمیان آڑے طور پر واقع ہے اور آلات غذا مثلاً معدہ و جگر کو اور آلات تنفس مثلاً پھیپھڑوں وغیرہ کو اعضا صدر سے جدا کرتا ہے اور تنفس میں مدد دیتا ہے۔ (مخزن الجواہر، 290)
"پھیپھڑوں کے غلاف یا صحاب (حجاب) حاجز میں ورم پایا جاتا ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، باگھ، ٥٦ )
٢ - جھلی یا پردہ، موٹا گردہ جس میں مدور سوراخ ہوں۔
"عدسے کے سامنے ایک سوراخ دار ڈایا فرام یا حجاب حاجز (پتلی) اور ایک عدسہ پوش (پلک) ہوتا ہے۔"      ( ١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں، ٣٣٠ )