حجاب غینی

( حِجابِ غَینی )
{ حِجا + بے + غَے (ی لین) + نی }
( عربی )

تفصیلات


دو عربی اسما 'حجاب' اور 'غینی' کے درمیان کسرۂ صفت لگا کر مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً سب سے پہلے ١٩٧٣ء کو "کلام المرغوب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ تصوف ]  جلد دور ہونے والا حجاب (بہ خلاف حجاب رینی)۔
"حجاب دو قسم کا ہوتا ہے ایک حجاب رینی، یہ وہ حجاب ہے جس سے ہم اللہ کے ساتھ پناہ مانگتے ہیں دوسرا حجاب غینی ہے یہ جلد دفع ہو جاتا ہے اس کی تصریح یوں ہے کہ ایک انسان وہ ہے کہ اس کی ذات تصدیق حق کے لیے جب حجاب ہو جاتی ہے تو اس کے نزدیک حق و باطل برابر ہوتا ہے۔"      ( ١٩٧٣ء، کلام المرغوب، ٧١ )