حاضر دماغی

( حاضِر دَماغی )
{ حا + ضِر + دَما + غی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'حاضر' کے ساتھ عربی ہی سے مشتق اسم 'دماغ' کے بعد 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً سب سے پہلے ١٩١٥ء کو "فلسفہ اجتماع" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - حاضر دماغ کا اسم کیفیت، ذہانت، توجہ، یکسوئی۔
"بے شک . تمھاری حاضر دماغی کا میں قائل ہو گیا۔"      ( ١٩٦١ء، ہالہ، ٢٦ )