حالیہ ناتمام

( حالِیَہ ناتَمام )
{ حا + لِیَہ + نا + تَمام }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'حالیہ' کے بعد 'نا' بطور سابقہ نفی لگا کر عربی زبان سے مشتق اسم تمام لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً سب سے پہلے ١٩١٤ء کو "اردو قواعد، عبدالحق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - [ قواعد ]  وہ حالیہ جس سے فعل کا جاری رہنا پایا جائے، جیسے : بہتا ہوا پانی۔
"حالیہ ناتمام سے مراد وہ حالیہ ہے جس میں فعل ختم نہ ہو۔"      ( ١٩٧٣ء، جامع القواعد (حصہ نحو)، ٨٨ )