حب ذات

( حُبِّ ذات )
{ حُب + بے + ذات }
( عربی )

تفصیلات


دو عربی اسما 'حب' اور 'ذات' کے درمیان کسرۂ اضافت لگا کر عربی اسم ذات لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً سب سے پہلے ١٩٣٢ء کو "اساس نفسیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - اپنی ذات سے محبت، اپنے وجود سے لگاؤ، خودپرستی، نرگسیت۔
"ایک قسم کی بہجت اس عاطفہ کی خواہشات کا نتیجہ ہوتی ہے جسے بالعموم حب ذات کہا جاتا ہے۔"      ( ١٩٣٢ء، اساس نفسیات، ٤٦٧ )