صابن سازی

( صابُن سازی )
{ صا + بُن + سا + زی }

تفصیلات


پرتگالی زبان سے ماخوذ اسم 'صابون' کی تخفیف 'صابن' کے بعد فارسی مصدر 'ساختن' کے صیغہ امر 'ساز' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٧ء کو "معاشی جغرافیہ پاکستان" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - صابن بنانا نیز صابن بنانے کا کام یا پیشہ۔
"صابن سازی، شیشہ گری ادویات اور سونے کے کاموں میں نمک کی ضرورت ہوتی ہے۔"      ( ١٩٧٧ء، معاشی جغرافیہ پاکستان، ١٦٦ )
  • an old patched garment