طبقۂ اسفل

( طَبْقَۂِ اَسْفَل )
{ طَب + قَہ + اے + اَس + فَل }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طبقہ' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی صفت 'اسفل' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٥ء کو "کلیات شیفتہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - سب سے نچلا درجہ، سب سے گھٹیا درجہ اور حقیر گروہ۔
 کیا ڈھونڈتی ہے قوم کہ آنکھوں میں قوم کی خلد بریں ہے، طبقۂ اسفل، جحیم کا      ( ١٨٥٥ء، کلیات شیفتہ، ٢ )